تازہ ترین

سکردو اورشگر میں اے ٹی ایمز خالی

 بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن سکردو اور شگر میں بنکوں کے اے ٹی ایم میں کیش نہ رکھنے پر سخت ناراض ہو گئیں اور متعلقہ حکام کو کھری کھری سنا دیں، ماروی میمن ہفتہ کی صبح اسلام آباد سے سکردو پہنچی تھیں ، پروگرام کے مطابق انہوں نے سکردو میں الفلاح بنک کے اے ٹی ایم سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت حق دار خواتین کو کیش نکال کر دینا تھا اور پروگرام کا افتتاح کرنا تھا جب بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن ماروی میمن الفلاح بنک کے اے ٹی ایم میں گئیں تو وہاں کوئی کیش نہیں تھا جس پر وہ سخت ناراض ہو گئیں اور متعلقہ حوحکام کو طلب کر کے خواب ڈانٹ پلا دی اور کہا کہ یہ کیا مذاق ہے میں اسلام آباد سے بی آئی ایس پی کے تحت حقداروں میں کیش تقسیم کرنے کیلئے سکردو پہنچی ہوں مگر بنک کے اے ٹی ایم میں کوئی پیسہ نہیں ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے استفسار کیا کہ بنک کے اے ٹی ایم میں کیش کیوں نہیں ہے تو انہیں بتایا گیا کہ معلوم نہیں کہ اے ٹی ایم کو کیوں اور کس مقصد کیلئے خالی رکھا گیا ہے اس دوران ماروی میمن نے متعلقہ حکام سے پوچھا کہ سکردو میں الفلاح بنک کے اور کتنے اے ٹی ایم ہیں؟ تو انہیں بتایا گیا کہ چار اے ٹی ایم ہیں مگر چار کے چار خالی پڑے ہیں جس پر بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن مزید ناراض ہو گئیں اور شگر روانہ ہو گئیں

شئیر
226 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1194

 

لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاں بھی انہوں نے وہی صورتحال دیکھی جو انہوں نے سکردو شہر میں دیکھی تھی ، شگر پہنچ کر ماروی میمن بنک کے اے ٹی ایم میں داخل ہوئیں اور بٹن دبایا تو جواب موصول ہوا معزز صارف کمیونیکیشن کی خرابی کے باعث آپ اے ٹی ایم استعمال نہیں کر سکتے ، یوں بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن دن بھر سکردو اور شگر میں کیش والا اے ٹی ایم ڈھونڈتی رہیں لیکن انہیں دونوں اضلاع میں کہیں کوئی کیش والا کوئی اے ٹی ایم نہ مل سکا جس پر انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ بڑا ہاتھ ہو گیا اور جان بوجھ کر مذاق کیا گیا میں سمجھ رہی تھی کہ سارے انتظامات مکمل کرنے کے بعد مجھے مدعو کیا گیا ہے لیکن سکردو اور شگر پہنچ کر معلوم ہوا کہ یہاں تو کوئی انتظام نہیں تھا یہاں پر جگہ بدنظمی تھی جن جن حکام اور اہلکاروں نے بدنظمی اور غفلت کا مظاہرہ کیا ہے ان سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی یہ کتنی شرم اور ناانصافی کی بات ہے کہ سکردو اور شگر کے بنکوں میں موجود اے ٹی ایم میں کیش موجود نہیں ہے جب مجھے بلایا گیا تھا تو بی آئی ایس پی کے ذمہ داروں کی بھی ذمہ داری تھی کہ وہ بنکوں کے ذمہ داران سے معاملات طے کر کے رکھتے اور اے ٹی ایم مشینوں میں کیش کی موجودگی کو یقینی بناتے مگر ایسا کچھ نہیں کیا گیا ، بتایا گیا ہے کہ سکردو اور شگر کے اے ٹی ایم مشینوں میں کیش کی عدم موجودگی کے باعث حق دار خواتین دن بھر انتظار کرنے کے باوجود پیسے حاصل کرنے سے محروم رہ گئیں اور شام کو مایوس ہو کر واپس گھروں میں چلی گئیں، ادھر سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا ناشاد نے کہا ہے کہ سکردو اور شگر کے بنکوں کے اے ٹی ایم میں کیش کی عدم موجودگی بنک حکام کی غفلت اور نالائقی ہے۔ بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن کی آمد کے موقع پر بنکوں کے اے ٹی ایم میں پیسے نہ ہونے کی وجہ سے ہماری بڑی جگ ہنسائی ہوئی صرف خپلو کے بنک کے اے ٹی ایم میں رقم موجود تھی سکردو اور شگر کے بنکوں کے اے ٹی ایم میں رقم کی عدم موجودگی پر مارومی میمن سخت ناراض ہو گئیں انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم میں پیسے رکھنا بنکوں کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن بنکوں نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی جس کی وجہ سے ہم سب کیلئے شرمندگی اٹھانی پڑی۔شگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت گلگت بلتستان کی تعمیروترقی کیلئے خصوصی اقدامات اٹھا رہی ہے عوام کے مسائل کے حل کیلئے ہم جامع منصوبہ بنا رہے ہیں گلگت بلتستان کو ترقی یافتہ خطہ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے جو لوگ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ان سے عوام دور رہیں، گلگت بلتستان کے مسائل کا حل ہماری بنیادیی ذمہ داری ہے اپنی ذمہ داریوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگ محب وطن ہیں ان کے حقوق کا ہر صورت میں تحفظ فراہم کریں گے انہوں نے کہا کہ ملک جن مسائل کا شکار ہے ان کے حل کیلئے ہم سب کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ ماروی میمن شگر میں بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والی خواتین کے مسائل سننے ان کے گھر گئیں۔ انہوں نے خواتین سے بی آئی ایس پی کے حوالے سے سوالات کئے اور مسائل دریافت کئے ۔ خواتین نے انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اے ٹی ایم مشین کے ذریعے پیسے نکال کر خواتین کو اے ٹی ایم کے استعمال کا طریقہ بھی سکھایا جبکہ شگر فورٹ میں عمائدین شگر سے بھی ملاقات کی اور بی آئی ایس پی کے حوالے سے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *